اصغریہ پروجیکٹس پاکستان

جب تنظیم نے دیکھا کہ ہمارے پاس باصلاحیت دوستوں کی اچھی خاصی تعداد موجود ہے تو کیوں نہ ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا جائے اس ہدف کے حصول کی خاطر تنظیم نے کچھ پروجیکٹس کا آغاز کیا جن ایک مختصر تعارف اور اس وقت تک کی کار کردگی کے حوالے سے ایک تجزیہ پیش کیا جاتا ہے۔

اصغریہ ایجوکیشنل پروجیکٹ ۔
اصغریہ پبلیکیشن پاکستان ۔
المہدی ایجوکیشنل اینڈ کلچرل سینٹر.
سفیران حسین پروجیکٹ.
تعارف مکتب اہلبیت.
اصغریہ خمس وزکواۃ پروجیکٹ.
المعصوم مگزین.
ہیومن ریسورسز ڈولپمینٹ.

اصغریہ ایجوکیشنل پروجیکٹ

تنظیم نے محسوس کیا کہ جب تک ہم اپنے بچوں کو انتی، معیاری اور اخلاق کے زیور سے آراستہ تعلیم نہیں دیں گے تب تک ہم کسی بھی تبدیلی کی امید نہیں رکھ سکتے ۔ ویسے بھی یہ دیکھا اور محسوس کیا گیا ہے کہ سندھ کے اندر اچھے اور معیاری اسکولوں کی کمی ہے۔ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے اصغریہ ایجوکیشنل بورڈ تشکیل دے کر اس کی رجسٹریشن حاصل کی گئی اور اس بورڈ کے تحت اہلبیت پبلک اسکولز کی بنیاد کا عزم کیا داعيا ابتدا میں تنظیم کی طرف سے مورو، نوابشاہ، ٹھاروشاه، بھریا سٹی، کنڈیارو، رانی پور ، ٹالپر وڈا اور بوزدار وڈا میں اسکولز کی بنیاد رکھی گئی۔ بعد میں چار اسکولوں کا اضافہ کیا گیا جس میں، لاڑکانہ، شکار پور، جیکب آباد اور نوشہروفیروز آجاتے ہیں۔ ان اسکولوں میں اچھی اور معیاری تعلیم کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں کے طور پر نماز جماعت، آئمہ علیھم السلام کی ولادتوں اور شہادتوں کے موقعوں پر تقریری، کويز اور تحریری مقابلے منعقد کئے جاتے ہیں۔ ساتھ ساتھ کھیل، اسٹڈی، ٹوئرز کے ذریے طلباء کی صلاحیتوں میں اضافہ کیا جاتا ہے۔ اس وقت خدا کے فضل و کرم سے ۱۴ اسکولز قائم کیے گئے ہیں جس کے مطابق
۲عدد مڈل اسکولز
۳ عدد دہائی اسکولز
ا عدد ہائیر سیکنڈری اسکول شامل ہیں۔

جس میں طلبہ کی تعداد ۳۸۰۰ جس میں ۴۵ خواتین اور ۱۱۰ مرد اساتذہ ہیں۔ ۔ اساتذہ کی شعبہ وائیز اور دینی مذہبی تعلیم و تربیت کے لیئے ہر سال گرمیوں کی تعطیلات میں تربیتی ورکشاپس کا اہتمام کیا جاتاہے۔

اصغریہ پلیکیشن پاکستان
ایک طویل مدت سے سندھ کے مومنین مختلف علماء، ادارے تنظیمیں یہ مطالبہ کرتی آرہی ہیں کہ ۔ اپنی مقامی زبان سندھی میں اپنی مذہبی کتب کی اشاعت عمل میں لائی جائے۔ ہماری تنظیم نے بھی وقت ف وقت پر اپنے اجلاسوں میں غور و فکر کیا کہ مقامی سندھی زبان میں منتخب اور ضروری عناوین پر ہی کتب کی اشاعت کے لیئے اداروں کی بنیاد رکھی جائے۔ جس کی توسط سے سیرت، تاریخ، عقائد، احکام نماز دعا، قرآن، کربلا – مقصد حسین اور دوسرے معلوماتی مضامین پر تحقیق اور ترجمے چھپوانے کا آغاز کیا جائے۔ اس ضرورت کو پورا کرنے کے لئے اصغریہ پبلیکیشنز کی بنیاد رکھی گئی۔ اس کمیشن کی طرف سے اب تک اللہ کے امر سے ۷۲ مختلف کتب شائع کی جا چکی ہیں۔

الهدی ایجوکیشنل اینڈ کلچرل سینٹر
جامشورو کی پہچان تیز و تند ہواؤں اور تین مشہور اور قدیمی جامعات سے ہے، جہاں پر دنیا بھر سے علم کے گوہر سمیٹنے والے عاشقان علم بجمع ہوتے ہیں۔ تنظیم نے یہ چاہا کہ اس علاقے میں کوئی ایسا مرکز قائم کیا جائے جو ایک تو دونوں تنظیموں کے مرکزی دفتر کا کام سرانجام دے اور دوسری جانب جامعات کے طلبہ کے لئے مذہبی اور اخلاقی تعلیم و تربیت کی خاطر ہفتوار درس، سیمینار اور ورکشاپ منعقد کیے جائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک لائبریری آڈیو وڈیو لائبریری بھی قائم کی جائے۔ اس وقت الحمد اللہ دس کمروں اور وسیع آنگن پر محیط المہدی ایجوکیشنل و کلچرل سینٹر قائم ہے جو مطلوبہ مقاصد کے لیے سرگرم عمل ہے۔

سفیران حسین پروجیکٹ
ابتدا میں یہ ذکر ہو چکا ہے کہ سندھ میں علماء کی کمی کے باعث عاشورہ حسینی میں اکثر دیہات اور شہروں میں عشرہ مجالس منعقد ہی نہیں کی جاتی ہیں۔ یا پھر اگر ہوتی بھی ہیں تو اکثر جگہوں پر منبر حسینی سے مقصد حسین علیہ السلام کی تبلیغ کے بجائے تحریک کربلا کے صرف ایک پہلو یعنی مصائب کو بیان کیا جاتا ہے۔ با مناظر انه مواد پیش کیا جا تا ہے ۔ ہمارے پاس کوئی نشریاتی ادارے، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا تو ہے نہیں۔ ہمارے پاس اپنے مکتب کی تبلیغ اور حسین مقصد بیان کرنے کے لیے صرف دو ذریعے ہیں، ایک ہے محراب، اور دوسرا ہے منبر۔ یہاں سے اگر مثبت اور نتائج دینے والی گفتگو نہ کی جائے تو عام نوجوان آخر دین کہاں سے سیکھیں گے ۔ اور اپنے سوالات کے جوابات کہاں سے ڈھونڈیں گے؟ جیسا کہ اصغریہ ایک مربوط تعلیمی نظام کے تحت اپنے اراکین کی علمی و فکری تربیت کرتی رہی ہے اس نے اپنے پلیٹ فارم سے تیار کیے گئے خطیبوں اور مدرس حضرات کی صلاحیتوں کو سود مند بنانے کے لیے سفیران حسین پروجیکٹ قائم کیا، اور یہ عزم کیا کہ عاشورہ حسینی میں بہ حشیت سفیر حسین ، ان علاقوں میں خطابت کے لئے بھیجا جائے جہاں پر خطیب نہ ملنے یا مالی وسائل کی کمی کے باعث مجالس منعقد نہیں ہو سکتیں۔ اس حوالے سے تنظیم کی طرف سے ابتدا میں ہے سفیران حسین منتخب علاقوں جس میں زیادہ تعداد سندھ کے دیہی علاقوں کا تھا، عشر و مجالس کا آغاز کیا گیا۔ اب بفضل خدا ایک سو سے زیادہ خطیب مقصد حسین کی تبلیغ میں مصروف رہتے ہیں۔

تعارف مکتب اہلبیت
تنظیم کی جانب سے قائم ہونے والا یہ شعبہ اس مقصد کے لیے بنایا گیا کہ کچھ پسماندہ دیہات ایسے ہیں جہاں پر اہلبیت علیہم السلام کے مکتب کی روشنی نہیں پہنچ پاتی یا پھر کم پہنچتی ہے۔ اس پراجیکٹ پر کام کا آغاز ضلع دادو کے علاقئے جوہی سے کیا گیا، جو بہت پذیرائی ملنے اور ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے سندہ بھر میں وسیع کیا گیا۔ اس شعبہ کی تواسط سے منتخب و متعصب برادران اہل سنت منتخب کر کے ان سے مذہب تشیع کا تعارف کرایا جاتا ہے، اور ان علاقوں میں تبلیغ کے لیے اپنے اراکین بھیجے جاتے ہیں جہاں محبت اہلبیت موجود ہے لیکن احکام کی تبلیغ نہیں ہوہی۔ اس حوالے سے اس پراجیکٹ کی دس گیارہ سالہ جدوجہد سے اب تک ۳۵ ہزار لوگ جو پہلے شعیت اور شیعہ سے نفرت کرتے تھیں ، انہوں نے بحث و مباحثے کے ذریے مذہب اہلبیت کی حقیقت کے آگے سر تسلیم کر لیا اب وہ الحمد اللہ ہمارے ہم خیال ہیں۔ 

اصغریہ خمس وزکواۃ پروجیکٹ
اپنی قوم میں خمس ادا کرنے کا شعور بیدار کرنے کے لیے تنظیم نے الگ سے یہ شعبہ قائم کیا ابتدا میں خمس وصول اور تنظیمی دینی مقاصد میں خرچ کرنے کی خاطر مجتہدین سے اجازت لینے کے لیے رابطہ کیا گیا ۔ خدا کے فضل و کرم سے رہبر کبیر امام خمینی، آیتہ الله فاضل موحدی لنکرانی، آیتہ الله ناصر مکارم شیرازی سے اجازت حاصل کی گئی تھیں۔ اس شعبہ کی جانب سے لٹریچر اور سیمیناروں کے ذریعے قوم کو اس خاص قرض کی ادائگی کے لئے آمادہ کیا جاتا ہے خمس نکالنے کے طریقے کار پر مشتمل پروفارمہ چھپوایا گیا ہے جس میں وضاحت کی گئی ہے کہ ابتدا میں جوخمس نکالنا چاہے وہ کن موجودہ چیزوں کو مدنظر رکھ کر خمس نکالے۔ تنظیم نے ایک انتظام یہ بھی کیا ہے کہ خمس و زکوۃ پروجیکٹ کے میمبرشپ فارم پرنٹ کیے گئے جو مومن رکن بنتا ہے اس کا حساب کر کے اس سے خمس وصول کر کے اس مجتہد کے وکیل کے پاس جمع کرا کے رسید وصول کی جاتی ہے۔ اس وقت اس پروجیکٹ کے پاس ۱۹۱ عدد رجسٹرڈ ممبر ہیں جو پابندی سے حق جناب سیدہ فاطمہ الزہراسلام اللہ علیہا ادا کرتے ہیں

المعصوم پروجیکٹ
گذشته صفحات میں عرض کر چکے ہیں کہ سندھ کے اندر اپنے مکتب کی نشر و اشاعت کے لیئے سندھی مواد نہ ہونے کے برابر ہے۔ اصغریہ نے ایک چھوٹی کو شش سے اصغریہ پبلیکیشن قائم کیا کتب کی اشاعت شروع تو کی لیکن مخالفین کے لٹریچر کی بھرمار کے مقابلے میں تسلی نہیں ہورہی تھی اس لیئے ایک ماہنامہ علمی فکری اور معلوماتی مگزین کی اشاعت کی ضرورت ہر وقت ذہن و فکر میں رہی بہت عرصے کی جدوجہد کے بعد ماہنامہ المعصوم میگزین کی اشاعت شروع کی گئی کچھ سال مسلسل اشاعت کے بعد کچھ اسباب کے باعث یہ سلسلہ غیر منظم ہوگیا پر تنظیم نے پھر بھی اپنی جدوجہد جاری رکھتے ہوئے پہلے سے بھی بہتر انداز میں ماہنامہ المعصوم کی اشاعت کو جاری رکھا ہوا ہے۔ اس میگزین کے ۸۰۰ سے زائد مستقل اراکین ہیں۔ ہر ماہ ایک ہزار کی تعداد میں اشاعت کی جاتی ہے۔


ہیومن ریسورسز ڈولپمینٹ(HRD)
اپنے شیعہ طلبہ کی صلاحتیوں میں اضافہ ، کیرئیر پلانگ اور شعبوں کے انتخاب میں رہنمائی کی خاطر قائم ہونے والا یہ تعلیمی پروجیکٹ بھی خدمت میں مصروف ہے، کیرئیر پلانگ سے لے کر مختلف شعبہ جات اور جامعات میں داخلہ کے لیئے انٹری ٹیسٹ کی تیاری اور رہنمائی فراہم کی جاتی ہے ہوشیاراور شیعہ طلبہ کی مالی مدد کی جاتی ہے۔ اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن، اصغریہ شعبہ خواتین اور اصغریہ پروجیکٹ پاکستان کے بزرگ، علماء کی قیادت اور سرپرستی میں اپنی چار عشرے پر مشتمل جدوجہد سے جو کچھ حاصل کیا ہے وہ اگر سادہ الفاظ میں بتایا جائے تو یوں ہو گا کہ شیعہ عوام خصوصا نوجوانوں میں دینی معلومات کی سطح محسوس ہونے کی حد تک بلند ہو چکی ہے۔

علماء مدارس کی تعداد تیزی سے بڑھتی جارہی ہے جو شیعہ معاشرے میں ان کی عزت اور حیثیت کی نشاندہی کر رہی ہے

شہر شہر اور گاؤں گاؤں یہاں تک کے دور دراز علاقوں میں مساجد کے قیام، جمع اور جماعت کی ثقافت راءج ہو چکی ہے

مال اور کردار کے لحاظ سے اس وقت سندھ کے اندر شیعت کا تعارف انقلابي ، اصلاحی، وحدت اسلامی کے لیئے بڑھ چڑھ کر جدوجہد کرنے والے گروہ ، جھالت کے خاتمے ، کردار سازی کے لیے مستقل مزاجی سے کوشش کرنے والے گروہ کی حیثیت سے ہے

· حسینی منبر سے عالم کی نصحیت کو سنا اور پسند کیا جانے لگا ہے جب کہ بے عملی کی ترغیب دینے والے خطیب اب عوامی دباؤ کے زیر اثر رہتے ہیں۔

· عوامی خاص طور پر نوجوانوں کی رغبت شیعہ انقلابی فکر کی طرف تیزی سے بڑھتی جارہی ہے۔ ملت کی اس عظیم تبدیلی اور کامیابی کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ اس میں کسی بھی شک و شبہ کی گنجائش نہیں کہ اس بے انتہا اہم تبدیلی میں امام خمینی کی انقلابی شخصیت، ایران میں آنے والے اسلامی انقلاب، شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی کی متحرک قیادت کے ذریعے سندھ میں پیدا ہونے والے عوامی شعور، سنده میں فکر میں اور شہید حسین کے مدد گار علماء خاص طور پر حجت الاسلام آقائی حیدر علی جوادی کی شخصیت بافکر مدارس اور اداروں کے ساتھ ساتھ عملی میدان میں اصغریہ کی خاموش پراثر تعلیمی تربیتی جدوجہد کا مؤثر حصہ بھی ہے۔ اس منظم جدوجہد کو جاری رکھنے کے لیے مخیر مومنین کی مالی همکاری، تعلیم سے محبت رکھنے والے ممتاز علمی شخصیات کی فنی امداد، علمائے کرام کی سر پرستی کی ضرورت ہے۔